شہرت کا جال اور حرام کمائی – ڈکی بھائی کی گرفتاری سے کیا سیکھیں؟ | The Trap of Fame and Haram Earnings – Lessons from Ducky Bhai’s Arrest 🚫


 حالیہ دنوں میں پاکستان کے مشہور یوٹیوبر ڈکی بھائی کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا۔ خبر کے مطابق اُن پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے پلیٹ فارم سے ایسی موبائل ایپس کی تشہیر کی جو جُوئے اور شرطوں کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ یہ ایپس نوجوان نسل کو بہکاتی ہیں، اُنہیں آسان پیسوں کے خواب دکھاتی ہیں اور لمحوں میں محنت کی کمائی چھین لیتی ہیں۔ جُوے کی لت انسان کو بربادی کی طرف لے جاتی ہے، گھریلو سکون کو برباد کرتی ہے اور مالی و اخلاقی تباہی کا باعث بنتی ہے۔

یہ گرفتاری ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ ہم سوشل میڈیا پر کس طرح کے کام کر رہے ہیں؟ ہم کس چیز کی تشہیر کر رہے ہیں؟ اور ہماری وجہ سے کتنے لوگ بھٹک رہے ہیں یا سیدھے راستے پر آ رہے ہیں؟ ڈکی بھائی جیسے مشہور افراد جب اس طرح کے الزامات میں پکڑے جاتے ہیں تو صرف اپنی ساکھ خراب نہیں کرتے بلکہ اپنی نوجوان نسل کے لیے ایک منفی مثال بھی چھوڑتے ہیں۔

اسلام ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ حرام ذرائع سے کمائی نہ کی جائے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ:
"ایک وقت ایسا آئے گا کہ لوگ یہ پروا نہیں کریں گے کہ وہ کمائی کہاں سے کرتے ہیں، حلال سے یا حرام سے۔"
(بخاری)

یہی چیز آج ہم دیکھ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر شہرت کے پیچھے لوگ ہر کام کرنے کو تیار ہیں۔ ایڈز اور برانڈ ڈیلز کے لالچ میں وہ یہ تک نہیں سوچتے کہ جو چیز وہ پروموٹ کر رہے ہیں، وہ کسی دوسرے انسان کی تباہی کا ذریعہ بن رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہماری ذمہ داری

ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ سوشل میڈیا صرف ذاتی اظہار کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ ایک امانت ہے۔ آپ جو بھی بات یہاں کرتے ہیں، جو بھی ویڈیو یا پوسٹ ڈالتے ہیں، وہ لاکھوں لوگوں کو متاثر کر سکتی ہے۔ اگر وہ بات اچھی ہے تو آپ کو مسلسل ثواب ملے گا، اور اگر وہ غلط ہے تو یہ وبال بن کر قبر تک آپ کے ساتھ رہے گا۔

  1. حرام چیزوں کی تشہیر سے پرہیز
    جُوئے، سود، فحاشی یا کسی بھی ناجائز کام کو فروغ دینا صرف جرم نہیں بلکہ گناہ کبیرہ ہے۔ اس کی کمائی وقتی طور پر میٹھا زہر لگتی ہے، لیکن انجام ہمیشہ ذلت اور بربادی ہوتا ہے۔

  2. شہرت اور پیسے کے لالچ سے بچنا
    انسان جب شہرت کا بھوکا ہوجائے تو وہ حلال و حرام کی تمیز کھو بیٹھتا ہے۔ لیکن یہ دنیا عارضی ہے، اصل زندگی آخرت ہے۔ دنیا کے چند پیسوں کے بدلے اگر آخرت دائو پر لگ جائے تو یہ سب سے بڑی بے وقوفی ہے۔

  3. اللہ کی رضا کو مقدم رکھنا
    اگر نیت یہ ہو کہ میرا پلیٹ فارم لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال ہوگا، میرا مقصد لوگوں کو اچھائی کی طرف بلانا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس میں ایسی برکت ڈال دیتا ہے کہ نہ صرف عزت ملتی ہے بلکہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

ڈکی بھائی کی گرفتاری سے سبق

ڈکی بھائی جیسے بڑے ناموں کی گرفتاریاں ہمیں یہ بتاتی ہیں کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔ چاہے آپ کے لاکھوں فالوورز ہوں یا آپ کتنا ہی مشہور کیوں نہ ہوں، اگر آپ کا عمل غلط ہے تو ایک دن پکڑے جائیں گے۔ اور اگر آپ حرام کمائی کے راستے پر چل رہے ہیں تو وہ وقتی چمک صرف آپ کو دھوکہ دے رہی ہے۔

نوجوان نسل کے لیے پیغام

آج کا نوجوان سب سے زیادہ سوشل میڈیا پر ہے۔ وہ انفلونسرز کو دیکھتا ہے، اُن کے طرزِ عمل کو اپناتا ہے اور اکثر بغیر سوچے سمجھے اُن کی پیروی کرتا ہے۔ اس لیے ہر انفلونسر پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فالوورز کو سیدھی راہ دکھائے، نہ کہ اُنہیں حرام اور نقصان دہ راستوں کی طرف لے جائے۔

یاد رکھیں! آپ جو بھی پوسٹ کرتے ہیں، اُس کے اثرات آپ کی سوچ سے زیادہ دور تک جاتے ہیں۔ ہو سکتا ہے آپ کی ایک ویڈیو کسی کے ایمان کو مضبوط کر دے، اور ہو سکتا ہے کہ آپ کی ایک پروموشن کسی کو گناہ میں دھکیل دے۔ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔

نتیجہ

سوشل میڈیا ایک ہتھیار ہے۔ یہ ہتھیار اگر بھلائی کے لیے استعمال ہو تو صدقہ جاریہ ہے اور اگر برائی کے لیے ہو تو زوال اور بربادی ہے۔ ڈکی بھائی کی گرفتاری کو ایک مثال کے طور پر دیکھنا چاہیے کہ سوشل میڈیا پر ہر قدم سوچ سمجھ کر اُٹھانا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

آپریشن راہِ راست: سوات کی سنسنی خیز جنگ کی مکمل داستان

پاکستان میں مارخور کے شکار کی نیلامی: ایک عالمی ریکارڈ

عامر خان کا "Caveman" روپ: وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟